کہتے ہے انسان نامکمل ہے،
نامکمل ہونے کا احساس ہی انسان کو تکمیل تک بڑھنے کیلئے توانائی فراہم کرتا...
آپ چاھے تو اس سے اتفاق کر سکتے ہیں ..
کاملیت ؟
نا آسودہ خواہشیں، ادھورے خواب، باجھ تمنائیں، بے ثمر کاوشیں، بے فیض و بے مہر ناطے، جبر، صبر، قہر، سوچوں کا ذہر اور جبری زندگی ۔
مُٹھی بھر شعور کی لاانداز وسعتوں میں ٹھوکریں مارتا ھُوا، سمجھ اور بے سمجھی کے اندھیروں اجالوں میں کھوتے کھوجتے ادم کو کاملیت کی امید اور اسکی کھوج کیلئے توانائیاں اگر یہ سب فراہم کرتی ہیں تو میں اختلاف رکہنا پسند کرونگا ۔۔۔
No comments:
Post a Comment